عقیدہ آخرت
عقیدہ آخرت پر ایمان اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔ عقیدہ آخرت سے مراد یہ ہے کے انسان مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جاے گا اور اپنے رب سے سامنے پیش کیا جاے گا اور اس کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہو گا اس کو آخرت کہتے ہیں۔
ایمان بالاخر کے اجزاء
ایمان بالاخر سے مراد زندگی میں کن کن باتوں پر یقین ضروری ہے ۔ایمان بالاخر کے اجزا درج ذیل ہیں۔
کائنات کا خاتمہ
ایمان بالاخر کا پہلا جزو اس حقیقت کو تسلیم کرنا کے ایک دن یہ دنیا ختم ہو جاے گی اور تمام مخلوقات کا وجود ختم ہو جاے گا اس کو حشر کا دن کہتے ہیں۔ گویا ایک دن ہر چیز ختم ہو جاے گی۔
یوم حشر
ایمان بالاخر کا دوسرا جزو حشر ہے ۔حشر سے مراد ایک دن اللہ تعالی تمام مخلوقات کو دوبارہ زندہ کرے گا اورتمام مخلوق اللہ کے سامنے حاضر ہو گی اس کو حشر کہتے ہین۔
اعمال کا ریکارڈ
حشر کے بعد انسان کے ہاتھ اس کے ہاتھ میں دے دیے جائیں گے اس دن نام اعمال نیک انسانون کے دائیں ہا تھ اور گناہ گاروں کے بائیں ہاتھ میں دیا
حساب کتاب
ایمان بالاخر کا اہم جزو حساب کتاب ہے اس دن اللہ تعالی انسانوں کے اعمال کا وزن فرماے گا انسانوں کے نیک اور بد اعمال کا وزن ہو گا ۔جن کے نیک اعمال کا وزن بد اعمال سے زیادہ ہو گا ان کو بخش دیا جاے گا اور جن کے بد اعمال کا وزن کا وزن زیادہ ہو گا ان کو سزا دی جاے گی۔
جنت اور دوزخ
ایمان بالاخر کا یہ آخری جزو ہے جب اعمال کا حساب کتاب ہو جاے گا تو یہ دیکھا جاے گا کہ کون جنت کا حق دار ہے اور کون دوزخ کا ۔جن کے نیک اعمال زیادہ
ہوں گے اور اللہ جن کو بخش دے گا وہ جنت میں جاے گا ۔یہ وہ لوگ ہوں گے جن سے اللہ خوش ہو گا۔ دوزخ میں وہ لوگ جائیں گے جن سے اللہ ناراض ہو گا یہ وہ لوگ ہوں گے جو نہایت گناہ گار لوگ ہوں گے۔
عقیدہ آخرت کی عقلی توجیہ
دنیا میں ہر شخص یہ جانا چاہتا ہے کے مرنے کے بعد وہ کہاں جاے گا لیکن یہ بات معلوم کرنے کا اس کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے اور نہ ہی تجربے سے یہ بات ثابت کر سکتا ہےکیونکہ مرنے کے بعد کوئی یہ بات ثابت نہیں کر سکتا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ۔ مگر ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس اس بات کا اطمینان بخش جواب ہے اور ان کے پاس اللہ کی طرف سے اس کے متعلق سارا علم ہے اس لیے ان کی بات پر ایمان لانا ایک معقول بات ہے
عقیدہ آخرت پر ایمان
حصرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ایمان رکھنے والاعقیدہ آخرت پر پورا ایمان رکھتا ہے۔کیونکہ جو الفاظ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زبان سے نکلے اس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر واجب ہے۔
دنیا کی تباہی کا ثبوت
آج کے سائنس دان اس بات پر متعفق ہو گے ہیں کے ایک دن سورج ٹھندا ہو جاے گا ۔سیارے اور ستارے ٹوٹ جائیں گے اور ہر چیز ایک دن ختم ہو جاے گی۔
عقیدہ آخرت کی عقلی توجیہ
دنیا میں ہر شخص یہ جانا چاہتا ہے کے مرنے کے بعد وہ کہاں جاے گا لیکن یہ بات معلوم کرنے کا اس کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے اور نہ ہی تجربے سے یہ بات ثابت کر سکتا ہےکیونکہ مرنے کے بعد کوئی یہ بات ثابت نہیں کر سکتا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ۔ مگر ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس اس بات کا اطمینان بخش جواب ہے اور ان کے پاس اللہ کی طرف سے اس کے متعلق سارا علم ہے اس لیے ان کی بات پر ایمان لانا ایک معقول بات ہے
عقیدہ آخرت پر ایمان
حصرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ایمان رکھنے والاعقیدہ آخرت پر پورا ایمان رکھتا ہے۔کیونکہ جو الفاظ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زبان سے نکلے اس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر واجب ہے۔
دنیا کی تباہی کا ثبوت
آج کے سائنس دان اس بات پر متعفق ہو گے ہیں کے ایک دن سورج ٹھندا ہو جاے گا ۔سیارے اور ستارے ٹوٹ جائیں گے اور ہر چیز ایک دن ختم ہو جاے گی۔
0 Comments