ایک غزل عزرا ناز
وصل کے پھول چن رہی ہوں میں
ایک حسین خواب بن رہی ہوں میں
جو کوئی اور سن نہیں پایا
آہٹیں وہ بھی سن رہی ہوں میں
ایک عورت ہوں اور صدیوں سے
باعث پاپ پن رہی ہوں میں
وصل کے پھول چن رہی ہوں میں
ایک حسین خواب بھول رہی ہوں میں
تو مجھے کیسے بھول سکتا ہے
تیرے نغموں کی دھن رہی ہوں میں
یہ تیرا فن میری امانت ہے
تیری وجہ سخن رہی ہوں میں
اپنی ہر ایک دعا کے بعد عذرا
طالب حرف گن رہی ہوں میں
وصل کے پھول چن رہی ہوں میں
ایک حسین خواب بھول رہی ہوں میں
ایک غزل عزرا ناز
0 Comments