رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے انداز تربیت و تبلیغ کے نمایاں خدوخال بیاں کریں۔

tableegh-o-tarbiat-of-Hazrat-muhammad-p.b.u.h


خدوخال تربیت و تبلیغ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم 

حکیمانہ انداز

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا انداز تربیت و تبلیغ نہایت حکیمانہ تھا۔ان کے انداز سے ہر شخص متاثر تھا ۔

نماز کی اہمیت بتانے کے لیے نہر کی مثال اور درخت کی شاخوں کے پتے جھڑنے کی مثال ، اس بات کا ثبوت ہے کے آپ ﷺ کا انداز حکیمانہ تھا۔

جملے کو بار بار دہرانا

رسول ﷺ کو کسی بات پر زور دینا ہوتا تو جملے کو بار بار دہراتے تھے۔ لوگوں کو متوجہ کرنے کے لئے کبھی کوئی سوال کرتے اور کبھی کسی سوال کو بار بار دہراتے۔

لہجہ

رسول اللہ ﷺ بات کی مناسبت سے لہجے کو تیز یا نرمی اختیار کرے 

پورا مفہوم 

رسول اللہ ﷺ بات کو لمبا نہ کرتے بلکہ تھوڑے سےوقت میں مختصر وقت میں بات کا مفہوم پورا ادا کر دیتے ۔

انداز کفتگو

آپ ﷺ کفتگو میں الفاظ اس طرح ٹھہر ٹھہر کر ادا کرتے کہ سننے والا آسانی سے یاد کر لیتا۔ الفاظ نہ ضرورت سے کم ہوتے نہ زیادہ ۔

عزت نفس کی پاسداری

آپ ﷺ کسی کا نام لے کر یا اسے براہ راست مخاطب کر کے تنقید نہ فرماتے۔ کسی شخص کو سمجھانا ہوتا تو بالعموم نام لیے بغیر سب کو مخاطب کر کے وہ بات بیان کر دیتے تاکہ کسی کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔

مسکراہٹ

آپ ﷺ کی کفتگو میں عام طور پر ایک مسکراہٹ شامل رہتی۔ کسی بات پر زور دینا ہوتا ٹیک چھوڑ کر سیدھے ہو بیٹھتے۔

محبت اور خیر خواہی کا سچا جذبہ

آپ ﷺ کی بات بات سے محبت کا رس اور خلو ص و خیر خواہی کا سچا جذبہ ٹپکتا تھا ۔ کوئی بات غیر معقول اور دلیل کے بغیر نہ ہوتی۔

حکمت تربیت و تبلیغ

رسول اللہ ﷺ کے اس انداز سے ہمیں یہ رہنمائی ملتی ہے کہ ایک مبلغ و مربی کی اپنے سیرت واخلاص میں ایسا حسن ہو کہ ملنے جلنے والوں کے دل اس کے لیے احترام و محبت کے جذبات سے لبریز ہوں اور اس کی بات پوری توجہ سے سننے کے لیے بے تاب ہوں گفتگو ایسے وقت میں کی جائے جب لوگ اسے سننے کے لیے آمادہ ہوں۔

لوگوں کو متوجہ کرنا

اگرلوگ متوجہ نہ ہوں تو مناسب وقت کا انتظار کریں بھر دلچسپ اور اہم سوال کر کے لوگوں کی توجہ اپنی طرف متوجہ کرالی جاے۔تاکہ لوگ بات سنے کو پوری طرح متوجہ ہو جائیں۔

انداز بیان

ہمارا انداز بیان ایسا دلچسپ و شیریں ہو کہ بات خود بخود لوگوں کے دلوں میں اتراتی چلی جاے۔ جو کچھ کہا جائے وہ بالکل صحیح اور حقیقت کے عین مطابق ہو اور مخاطب محسوس کرے کہ اس پر عمل کرنے میں خود اسی کا فائدہ ہے

کلام میں اختصار 

گفتگو کرتے ہوے بات میں اختصار ہو ۔ بات اتنی لمبی نہ ہو کے سنے والا اکتا جاے۔اور توجہ قائم نہ رکھ سکے۔

رسول اللہ ﷺ کے انداز تبلیغ کا کمال 

یہ ہادی بر حق ﷺ کی تبلیغ کا کمال ہے کہ چند سالوں میں عرب کی سرزمیں جہالت کی کہرائیوں سے نکل کر اسلام کے نور سے منور ہو گئی۔

مشعل راہ

پیارے رسول ﷺ کا یہ انداز تبلیغ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

انسانیت کی ہمدردی و غمگساری

ہمیں چاہیے کے ایک طرف انسانیت کی ہمدردی وغمگساری کے جذبات سے لبریز ہو کر اسے دوزخ کا ایندھن بننے سے بچایئں اور دوسری طرف رسول اللہ ﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل کر کے انسانیت کی بھلائی کے لیے پورے خلوص سے تربیت و تبلیغ کرنی چاہئے۔ یہ ہمارے نبی ﷺ کی تربیت و تبلیغ کا کمال ہے کہ تمال عرب محدود عرصہ میں داہرہ اسلام میں داخل ہو گئے۔

Post a Comment

0 Comments